میرا نام اقبال ھے میں اقراع یونیورسٹی کا اسٹودینٹ ہوں اور میں ام بی اے فائنل ئیر میں ھوں، میں آپ لوگوں کے ساتھ اپنی سیکس اسٹوڑی شیر کرنے جا رھا ھوں یہ ان دنوں کی بات ھے جب میں بی بی اے کے ریسرچ پروجیکٹ کے کورس میں تھا ہمیں یونیورسٹی کی طرف سے سپروائیزس ملتے ہیں اور وہ ہمیں گائڈ کرتے ہیں۔ ہمیں بھی اسی طرح ایک فیمیل گائیڈ ملی تھی اس کا نام ہنا ہے، اور وہ بھت سیکسی ہے اس کا فیگر 39 تھا اور اس کا رنگ گندمی تھا اور اس کے چھرے پر بھت کشش تھی ہقیقت میں بھت خوبصورت تھی۔
ایک دفہ میم کی گاڑی شارہ فیصل کے قریب کھراب ھو گئی تھی اور اتفاق سے میری ان سے ملاقات ھو گئی میں نے میم کو اپنی گاڑی میں لفٹ دی اور فون کر کے مکینک کو بلوا لیا وہ مجھ سے بھت خش تھی، اور اسی طرح ہماری دوستی ھوگئی، میں نے میم کو اپنے گھر دعوت دی اور بھت فورس کیا تو میم مان گئی۔
جب وہ گھر پر آئی تو انھوں نے بلیک کلر کا شلوار کمیز سوٹ پھنا ھوا تھا، میں تو اسی وقت ان پر فدا ھوگیا تھا اور میم بھی مجھے پسند کرتی تھی (یے مجھے لگتا تھا) کوفی پی کر جب میم جانے کو تیا ھوئی تو میں نے میم کو پیچھے سے پکڑ لیا اور انہیں کمر پر ھاتھ لگا کر سیکس ہراسمینٹ کرنے لگا اور انہیں کسنگ کرنا شروع کردیا اور وہ بھی مجھ میں گم ھو کر مجھے میری گردن پر کس کرنے لگی۔
تھوڑی دیر بعد میں کو پتا نہیں کیا ھوا اور وہ کہنے لگی نہیں اقبال یہ گلت ھے میں نے کھا میم میں اپ سے محبت کرتا ہوں اپ مجھے بہت اچھی لگتی ھو اور پھر انھیں کسنگ کرنا شروع کردیا اور کسنگ کرتے کرتے گانڈ پر ھاتھ لگانا شروع کردیا اور پھر ان کی کمر اور گانڈ پر ھاتھ لگانا شروع کردیا اور انہیں فل گرم کردیا اور ان کے ممے دبانا شروع کردے اور ان کی چوت پر ھاتھ لگانا شروع کردیا پھر انھیں وہیں پر لٹا کر ان کے کپڑے اتارنا شروع کیے اور کپڑے اتار کر ان کے اوپر لیٹ گیا۔
پھر گردن سے لے کر پورے جسم کو چاٹنا شروع کیا اور میم بھی فل گرم ہو کر میرے لنڈ کی مٹھ مارنا شروع کردی اور پھر میں نے ان کی چوت میں لنڈ ڈالا اور انہیں زور زور سے جھٹکے دینا شروع کردیا اور وہ بھی فل مست ھو کر چدوا رھی، میں نے جھٹکے دینے کی اسپیڈ بڑھا دی اور ان کی ٹانگیں اپنے کندھے پر رکھ کر انھیں چودنے لگا اور فل وہ بھی فل مست ھو کر۔۔۔۔۔۔ آہ آہ آہ إ اور گھری سانسیں لے رہی تھیں پھر میں نے پوزیشن بدلی اور خد لیٹ گیا اور اسے اپنے اوپر الٹا لٹا کر ینگ اسٹایئل میں چودنا شروع کیا وہ ان کی ٹانگیں اپنے ھاتھ سے کھولی رکہی تھیں اور وہ اوپر نیچے ہو رہی تھی اور میں بھی مست ھو کر انہیں چود رھاتھا، اخر کا میم بھی فارغ ھوگئ اور میرالنڈ پانی سے گیلا ھوگیا تھا پھر میں نے ان کی چوت سے اپنا لنڈ نکالا اور ان اپنی مٹھ نکالی، اور وہ پوچھنے لگی باتھروم کھاں ھے، اور پھر میںنے انہیں ان کے گھر ڈروپ کردیا۔
No comments:
Post a Comment